پیرس،15؍جولائی(آئی این ایس انڈیا)فرانس کے جنوبی شہر نیس میں قومی دن کی تقریبات کے دوران ایک تیز رفتار ٹرک نے درجنوں افراد کو کچل دیا۔ اس واقعے میں 84سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں زخمی ہیں۔آتش بازی کا مظاہرہ دیکھنے والوں پر ٹرک حملے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وہ آتش بازی سے محظوظ ہو رہے تھے کہ اچانک افراتفری مچ گئی۔ساحل پر موجود ایک شخص نے بتایا کہ ہر کوئی شور مچا رہا تھا کہ بھاگو بھاگو۔ ہم نے فائرنگ کی آوازیں بھی سنیں۔ پہلے تو لگا کہ یہ آتش بازی ہے کیونکہ 14جولائی کا دن تھا۔ بہت خوف تھا۔ ہم بھی بھاگ رہے تھے کیونکہ ہم وہاں رکنا نہیں چاہتے تھے۔ ہم اپنے آپ کو محفوظ بنانے کے لیے ہوٹل میں داخل ہوئے۔ایک اور عینی شاید رائے کیلے نے بی بی سی کو بتایا جس وقت یہ حادثہ پیش آیا تو وہاں ہزاروں افراد جمع تھے۔نیس میں موجود آئر لینڈ کے سیاح گیرے او ٹولی حملے کے وقت ایک ریسیورنٹ میں کھانا کھا رہے تھے وہ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ ہر کوئی باہر دروازے کی جانب بھاگ رہا ہے۔ آپ لوگوں کے چہروں پر خوف دیکھ سکتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ ہم واپس مڑے اور اپنی میز کے نیچے چھپ گئے۔ ہم ساحل سے محض ایک منٹ کی مسافت پر تھے۔ مکمل افراتفری تھی۔ مجھے لگا کہ کچھ برا ہوا ہے۔ فوجی دوسری جانب بھاگ رہے تھے۔ تقریباً 15سے 30منٹ تک ہر کوئی بھاگتا رہا۔نیس کی رہائشی واسیم نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ انھوں نے دیکھا کہ بھیٹر میں ایک ٹرک گھس آیا ہے۔انھوں نے کہا کہ سڑک پر قتل عام ہو رہا تھا۔ ہر طرح لاشیں تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ کیسے ڈرائیور ٹرک سے باہر نکالا اور اُس نے فائرنگ شروع کر دی۔نیس کے ایک سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ بہت ہی خوفناک منظر تھا اور سڑک کے ہر طرف زخمی افراد اور لاشیں پڑیں تھیں۔
نیس کی ہی ایک اور رہائشی نے بی بی سی کو بتایا کہ ہم معمول کے مطابق ساحل پر چہل قدمی کر رہے تھے کہ اچانک لوگوں نے بھاگنا شروع کر دیا۔ وہ چیخ رہے تھے۔ اور پولیس کے سائرن بج رہے تھے اور پولیس والے فائرنگ کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ یہ بہت خوفناک منظر تھا خاص کر کہ جب ہمیں یہ پتہ نہ ہو کہ کیا ہوا ہے؟ اُس وقت تک ہم نے صرف فائرنگ کی آواز سنی تھی۔اور ہمارے خیال میں شاید کچھ لوگ بندوقوں سے مسلح تھے۔وہ کہتی ہیں کہ اچانک سب نے بھاگنا شروع کر دیا۔ وہاں بہت سے خاندان تھے میں ایک گاڑی کے پیچھے چھپ گئے۔ وہاں ایک ماں بیٹی بھی تھیں اور ماں اپنی کم سن بیٹی کو یہ سمجھا رہی تھی کہ کچھ نہیں ہوا اور سب صحیح ہے۔